sad ghazal in Urdu-heart touching Urdu ghazals- اردو غزل
اردو غزل
اس رنگ برنگی دنیا میں ارمان بدلتے رہتےہیں
نشانہ عاشق بنتا ہے عنوان بدلتے رہتے ہیں
بات ہے یہ ماضی کی جب بدلتے تھے زمانے
مگر دور حاضر میں انسان بدلتے رہتے ہیں
بے حسی کے پہاڑوں تلے دب گئی انسانیت
وجہ ہے جو آے روز بیان بدلتے رہتے ہیں
تکالیف تو ملی تھی جہیز ہمیں محبت میں
قسم ہے کہ میری جان نقصان بدلتے رہتے ہیں
میرا تو تھا اک ہی مدثر اک ہی رہے گا
وہ اور ہیں جن کے یاران بدلتے رہتے ہیں
( مدثر حیات منتظری )
sad ghazal in Urdu
کافی عرصہ بیت گیا ہے
کافی عرصہ بیت گیا ہے
جانے اب وہ کیسا ہو گا
وقت کی ساری کڑوی باتیں
چپکے چپکے سہتا ہو گا
اب بھی بھیگی بارش میں وہ
بن چھتری کے چلتا ہو گا
مجھ سے بچھڑ ے عرصہ بیتا
اب وہ کس سے لڑتا ہو گا
اچھا تھا جو ساتھ ہی رہتے
بعد میں اس نے سوچا ہو گا
اپنے دل کی ساری باتیں
خود سے خود ہی کہتا ہو گا
کافی عرصہ بیت گیا ہے
----------جانے اب وہ کیسا ہو گا
اردو غزل
زندگی کو محال کرتے ہو
خود کو تم کیوں نڈھال کرتے ہو
یہ بھی کہتے ہو غم نہیں کوئی
چھپ کے آنکھیں بھی لال کرتے ہو
گر نہیں وہ ملا تو اس کے لیے
خود کو تم کیوں نڈھال کرتے ہو
جو نہ سمجھا کبھی محبّت کو
اس کا بھی تم خیال کرتے ہو
جو گیا لوٹ کر نہیں آیا
یاد کیوں مہ و سال کرتے ہو
جو نہ تھا خود وفا شعار کبھی
اس کا تم کیوں ملال کرتے ہو
اپنی خاموشیوں کے گوشوں سے
زین تم بھی کمال کرتے ہو
(حافظ علی زین العابدین )
sad ghazal in Urdu-heart touching Urdu ghazals- اردو غزل
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں